Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے زہرہ جبیں ناچ

ابو المجاہد زاہد

اے زہرہ جبیں ناچ

ابو المجاہد زاہد

MORE BYابو المجاہد زاہد

    اے زہرہ جبیں ناچ مری زہرہ جبیں ناچ

    لینن کی قسم آج تو دیوانہ بنا دے

    ہاں میری نگاہوں سے نگاہوں کو ملا کر

    ریشم سے یہ گیسو مرے شانوں پہ بچھا دے

    لے دیکھ کہ لایا ہوں نئی قسم کے بندے

    کل ریشمی ساری بھی تری نذر کروں گا

    بیوی مری بیمار ہے اچھا ہے کہ مر جائے

    اب میں تری زلفوں ہی کے سائے میں جیوں گا

    ہاں جام اٹھا جام کہ کرتا ہے اشارے

    یہ ابر یہ بل کھاتی پھواروں کا ترنم

    کس ناز سے رہ رہ کے چمکتی ہے یہ بجلی

    جیسے ترے ترشے ہوئے ہونٹوں پہ تبسم

    یہ تیرے مدھر گیت یہ پائل کی چھما چھم

    ہے ان کی بدولت ہی مری گرمیٔ افکار

    یہ سیب سے رخسار یہ بادام سی آنکھیں

    پاتے ہیں توانائی انہیں سے مرے اشعار

    یہ تیرا خم و پیچ ترے رقص کے انداز

    جیسے کسی مفلس کے تڑپنے کی ہو تصویر

    لینن کی قسم یہ ترے گیسوئے پریشاں

    جیسے کسی مزدور کی الجھی ہوئی تقدیر

    کم ظرف ہیں دیتے ہیں طوائف کے جو طعنے

    اے زہرہ جبیں اصل میں مزدور ہے تو بھی

    لائے جو ترے پاس کھنکتے ہوئے سکے

    خدمت کو ہر اس شخص کے مجبور ہے تو بھی

    غربت کے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں مری جاں

    میں سرخ سویرے کی دمک دیکھ رہا ہوں

    ممکن ہے کہ مل جائے مجھے بھی کوئی عہدہ

    امید کی ہلکی سی چمک دیکھ رہا ہوں

    مزدوروں کے جلسے میں سنانی ہے مجھے آج

    وہ نظم ممولے کو جو شاہیں سے لڑا دے

    اسٹالن و لینن کی قسم جام کی سوگند

    اے زہرہ جبیں پگھلی ہوئی آگ پلا دے

    مہکی ہوئی سانسیں مری سانسوں میں سمو دے

    صہبائے شفق رنگ کی مستی میں ڈبو دے

    مأخذ:

    Tehreek Jild 4 No 1 Apr 1956 (Pg. 11)

      • ناشر: گوپال متل
      • سن اشاعت: 1956

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے