Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسا کیوں ہے

اعجاز رضوی

ایسا کیوں ہے

اعجاز رضوی

MORE BYاعجاز رضوی

    مالک میرے

    بھاری پتھر ڈھونے والے

    بھوکے پیاسے سونے والے

    چپکے چپکے رونے والے

    ڈرتے ڈرتے جینے والے

    تیرے ہی بندے ہیں یا پھر ان کا کوئی اور خدا ہے

    مالک میرے

    ایسا کیوں ہے

    اک جنت کے وعدے پر تو

    پل پل دوزخ میں رکھتا ہے

    ایسا کیوں ہے

    اک روٹی کی خاطر بندہ

    سب کچھ گروی رکھ دیتا ہے

    اور اک بندہ

    سب کچھ گروی رکھ لیتا ہے

    مالک میرے

    دھرتی پر تو نے بھیجا تھا

    دھاتیں پتھر پیڑ پرندے

    تو نے میرے بعد بنائے

    لیکن یہ سب مجھ سے آگے کیوں رہتے ہیں

    مجھ پر بھاری کیوں پڑتے ہیں

    مأخذ:

    پاکستانی ادب-1994 (Pg. 39)

      • ناشر: اکیڈمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے