املتاس کے پھول
یہ زرد کرنیں پگھل پگھل کر
زمین کی کوکھ میں گئیں تو
اگل دئے ہیں زمین نے گلشن میں
پھول کیسے یہ پیلے پیلے
اداس بیمار زرد چہرے
پون کے چھیڑے سے ہنس دئے ہیں
کہ زندگی نام ہے اسی کا
مگر یہ حیران سے لگ رہے ہیں
کہ ان میں وہ باس بو نہیں ہے
وہ زندگی کی نمو نہیں ہے
نہ زندہ رہنے کی جستجو ہے
نہ مسکرانے کی آرزو ہے
مگر کھڑے مسکرا رہے ہیں
اداس تپتی سی دوپہر میں
سڑک کنارے
کھڑے ہیں یہ زرد زرد چہرے
یہ زرد مدقوق پیلے چہرے
مجھے تو ان پر امنڈ امنڈ کے
نہ جانے کیوں پیار آ رہا ہے
کہ زندگی کے عذاب میں بھی
وہ کم سے کم مسکرا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.