امر ہے اور رہے گا نام گاندھی
وہی جو ہو کے خاکستر گیا ہے
زمانے بھر کا دامن بھر گیا ہے
جلا کر آشیاں ہستی کا اپنی
سجا کر کتنے بام و در گیا ہے
جلا کر دہر میں شمعیں وفا کی
پلٹ کر آج اپنے گھر گیا ہے
نہ جانا روٹھ کر اب اس چمن سے
بہاروں کو نصیحت کر گیا ہے
نہ اترے گا ابد تک نشہ جس کا
پلا کر ہم کو وہ ساغر گیا ہے
خیالوں میں بسا رہتا ہے ہر دم
نگاہوں سے جو پردہ کر گیا ہے
نہ جائے گی خلش تا حشر جس کی
چبھو کر دل میں وہ نشتر گیا ہے
امر ہے اور رہے گا نام گاندھی
یقیں آتا نہیں وہ مر گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.