Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندھیروں کے پجاری

عشرت معین سیما

اندھیروں کے پجاری

عشرت معین سیما

MORE BYعشرت معین سیما

    اندھیروں کے پجاری کو اجالوں سے ہو کیوں رغبت

    صبح کی نرم کرنوں سے ہو ان کو کس لیے چاہت

    انہیں تو دیپ جگنو اور ستاروں سے بھی نفرت ہے

    انہیں تو روشنی دیتی کتابوں سے عداوت ہے

    گوارہ ہے انہیں بس چاند بھی تو اولیں شب کا

    وگرنہ طاق اور گھنگھور راتوں میں

    تلاش رب رہے جاری

    مگر یہ کیا زباں پر کلمۂ حق اور آنکھوں میں

    عجب وحشت عجب دہشت لہو طاری لہو طاری

    مساوات تشخص کیا اخوت بھائی چارہ کیا

    لہو کو چاٹتے خنجر سے ان کو اور پیارا کیا

    محبت ان کے آگے بس گنہ ہے جو کبیرہ ہے

    شہر پہ راج کرتی وحشتیں ان کا وطیرہ ہے

    مگر وہ بھول بیٹھے ہیں اصول زندگی ہے کہ

    فضا میں لہلہاتی آگ کو تازہ ہوائیں سرد کرتی ہیں

    ہو کالی رات جتنی بھی صبح صادق کا سورج

    سیاہی کی ریاست پر نظر جب گاڑ دیتا ہے

    تو پھر

    سویرا جگمگاتا ہے خدا بھی مسکراتا ہے

    اندھیروں کے پجاری جان لیں اتنا

    ہوا نہ قید ہوتی ہے نہ سورج دفن ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے