Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندھراتا

اقتدار جاوید

اندھراتا

اقتدار جاوید

MORE BYاقتدار جاوید

    میں پردہ گرانے لگا ہوں

    پلک سے پلک کو

    ملانے لگا ہوں

    زمانہ مرے خوابوں میں آ کے

    رونے لگا ہے

    میں اونٹوں کو لے آؤں

    آخر کہاں جا کے چرنے لگے ہیں

    جہاں پر

    پرندے پروں کو نہیں کھولتے ہیں

    جہاں سرحدیں ہیں فلک جیسی قائم

    وہاں پاؤں دھرنے لگے ہیں

    میں اونٹوں کو لے آؤں واپس

    میں بھیڑوں کو دوہ لوں

    کئی ماؤں کی چھاتیاں

    چھپکلی کی طرح

    سوکھے سینے کی چھت سے

    اک عرصے سے لٹکی ہوئی ہیں

    انہیں جا کے موہ لوں

    کئی فاختائیں

    جو نکلی تھیں کہہ کر

    کہ آئیں گی واپس

    چمکتی دوپہروں سے پہلے

    وہ مرگ آسا اندھے خلاؤں میں

    بھٹکی ہوئی ہیں

    گدھے والا

    بے وزن روئی کو لادے ہوئے

    شہر سے لوٹ آیا ہے

    ہلکی تھی روئی

    بہت بھاری دن تھا

    طلا دوز تاجر نے موتی بھی

    لانے کا اس سے کہا تھا

    جو رنگیں عروسانہ جوڑے میں جڑنے ہیں

    ناداں

    دلہن کو بھی معلوم ہے

    تیز بارش تو ہونی ہے

    اولے تو پڑنے ہیں

    نازک سی ٹہنی پہ جھولا ہے

    جھولے کی رسی ہے نازک

    سو رسی میں بل آخر کار پڑے ہیں

    اندھراتا بڑھنے لگا ہے

    مچھیرے کو دریا سے واپس بھی آنا ہے

    تنور میں گیلی شاخیں جلانی ہیں

    تنور کی طرح

    خوابوں بھری جل رہی ہے

    اسے بھی کشادہ بھرے بازوؤں میں تو آنا ہے!!

    مأخذ:

    Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 97)

    • مصنف: Naseer Ahmed Nasir
      • اشاعت: Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011
      • ناشر: H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi
      • سن اشاعت: Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے