Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انگوٹھی

اختر شیرانی

انگوٹھی

اختر شیرانی

MORE BYاختر شیرانی

    چھپاؤں کیوں نہ دل میں خاتم گوہر نگار اس کی

    یہی لے دے کے میرے پاس ہے اک یادگار اس کی

    یہ تنہائی میں میرے لب تک آ کر مسکراتی ہے

    اور اپنی مالکہ کی طرح دل کو گدگداتی ہے

    قلم کے ساتھ میرے ہاتھ میں ہر وقت رہتی ہے

    اور اس کے دست رنگیں کے فسانے مجھ سے کہتی ہے

    طلائی انگلیوں کا جب مجھے قصہ سناتی ہے

    تصور میں ستاروں کے سے پیکر کھینچ لاتی ہے

    مری سلمیٰؔ کو اس نے شاد اور ناشاد دیکھا ہے

    گہے مسرور گاہے مائل فریاد دیکھا ہے

    اسے معلوم ہیں اچھی طرح بیتابیاں اس کی

    نہیں پوشیدہ اس کی آنکھ سے بے خوابیاں اس کی

    شب تنہائی میں اس نے اسے بے دار پایا ہے

    اور اکثر دیدۂ سرشار کو خوں بار پایا ہے

    اسے معلوم ہے وہ کس طرح مغموم رہتی تھی

    کسی کے غم میں لطف زیست سے محروم رہتی تھی

    مرا خط پڑھ کے وہ کس کس ناز سے مسرور ہوتی تھی

    پھر اپنی بے بسی پر کس طرح رنجور ہوتی تھی

    یہ شاہد ہے کہ اس کی شام غم کیوں کر گزرتی تھی

    یہ شاہد ہے کہ وہ رو رو کے کیوں کر صبح کرتی تھی

    وہ جب دل تھام لیتی تھی ہجوم غم سے گھبرا کر

    تو یہ کرتی تھی اس کی غم گساری دل کے پاس آ کر

    اسے معلوم ہے جو درد تھا اس پاک سینے میں

    بسی ہیں اس کے دل کی دھڑکنیں اس کے نگینے میں

    پہنچتی ہیں شعاعیں اس کی جس دم چشم حیراں تک

    تصور مجھ کو لے اڑتا ہے سلمیٰؔ کے شبستاں تک

    جہاں سلمیٰؔ کے اور میرے سوا ہوتا نہیں کوئی

    انگوٹھی کھوئی جاتی ہے مگر کھوتا نہیں کوئی

    مأخذ:

    kulliyat-e-akhtar shirani (Pg. 53)

    • مصنف: akhtar shirani
      • ناشر: maktaba anokha jasoos kalan mahal

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے