تہہ در تہہ جنگل کے اندر
اس کا اک چھوٹا سا گھر تھا
اور خود جنگل
شب کے کالے ریشم کے
اک تھان کے اندر
دبا پڑا تھا
چر مر سی آواز بنا تھا
اور شب
گورے دن کے
مکڑی جال میں جکڑی
اک کالی مکھی کی صورت
لٹک رہی تھی
میں کیا کرتا
مجبوری سی مجبوری تھی
میں نے خود کو
گھر چھپر میں
الٹا لٹکا دیکھ لیا تھا
کتنی ہی گرہوں میں جکڑا
دیکھ لیا تھا
مکڑی جانے کہاں گئی تھی
اپنی تہوں کے اندر شاید
پھنسی ہوئی تھی
میں کیا جانوں
- کتاب : Tasteer(Issue No. 9,10 July/August. 1999) (Pg. 256)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.