Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انوکھی دنیا

شمیم کرہانی

انوکھی دنیا

شمیم کرہانی

MORE BYشمیم کرہانی

    اک انوکھی نرالی دنیا میں

    یوں سمجھ لو خیالی دنیا میں

    اپنی دنیا سے بھی بہت پہلے

    لو کہانی سنو کہ دل بہلے

    ناچتے تھے ستارے چھم چھم چھم

    اور بھینسیں تھرکتی تھیں باہم

    گائیں برقع میں منہ چھپاتی تھیں

    بچھڑوں کو اوڑھنی اڑھاتی تھیں

    برف کے جب پہاڑ گلتے تھے

    اونٹ چسٹر پہن کے چلتے تھے

    کیا زمانہ تھا کیا کہوں ساتھی

    پائجامہ پہنتے تھے ہاتھی

    مچھلیاں سڑکوں پر ٹہلتی تھیں

    پارک کی گھانس پر مچلتی تھیں

    پہنے رہتا تھا ہر قلی کمخواب

    شاہزادے اٹھاتے تھے اسباب

    باز غوغائیوں سے ڈرتے تھے

    اور کبوتر شکار کرتے تھے

    بلی چوہے سے خوف کھاتی تھی

    کتے کو اس کی دم ہلاتی تھی

    شیر کا دل دھڑکتا تھا دھک دھک

    سارے جنگل کا راجا تھا مینڈک

    بکریاں پر لگا کے اڑتی تھیں

    دم ہوا میں اٹھا کے اڑتی تھیں

    بیل کے سینگ ہو گئے تھے گم

    نظر آتا تھا ہر گدھا بے دم

    مرغیوں کے تھے مخملی گدے

    جن پہ دیتی تھیں بیٹھ کر انڈے

    شہد کی سی کونین میں تھی مٹھاس

    دکھ کو کہتے تھے سکھ تو آس کو یاس

    چڑیاں روزانہ دودھ دیتی تھیں

    کشتیاں مانجھیوں کو کھیتی تھیں

    ریشمی صافہ باندھ کر گھوڑے

    شان سے مسندوں پہ بیٹھے تھے

    بچے اصلاح کرتے کاپی پر

    دوڑا کرتے تھے ریس میں ٹیچر

    مأخذ:

    رنگا کے اور گیت (Pg. 7)

      • ناشر: پبلیکیشنز ڈویژن، دہلی
      • سن اشاعت: 1965

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے