Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عقل و دل

علامہ اقبال

عقل و دل

علامہ اقبال

MORE BYعلامہ اقبال

    دلچسپ معلومات

    حصہ اول : 1905 تک ( بانگ درا)

    عقل نے ایک دن یہ دل سے کہا

    بھولے بھٹکے کی رہنما ہوں میں

    ہوں زمیں پر گزر فلک پہ مرا

    دیکھ تو کس قدر رسا ہوں میں

    کام دنیا میں رہبری ہے مرا

    مثل خضر خجستہ پا ہوں میں

    ہوں مفسر کتاب ہستی کی

    مظہر شان کبریا ہوں میں

    بوند اک خون کی ہے تو لیکن

    غیرت لعل بے بہا ہوں میں

    دل نے سن کر کہا یہ سب سچ ہے

    پر مجھے بھی تو دیکھ کیا ہوں میں

    راز ہستی کو تو سمجھتی ہے

    اور آنکھوں سے دیکھتا ہوں میں

    ہے تجھے واسطہ مظاہر سے

    اور باطن سے آشنا ہوں میں

    علم تجھ سے تو معرفت مجھ سے

    تو خدا جو خدا‌ نما ہوں میں

    علم کی انتہا ہے بیتابی

    اس مرض کی مگر دوا ہوں میں

    شمع تو محفل صداقت کی

    حسن کی بزم کا دیا ہوں میں

    تو زمان و مکاں سے رشتہ بپا

    طائر سدرہ آشنا ہوں میں

    کس بلندی پہ ہے مقام مرا

    عرش رب جلیل کا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات اقبال (Pg. 41)
    • Author : علامہ اقبال
    • مطبع : ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس،دہلی (2014)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے