Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور میں بنچ پہ اکیلی بیٹھی ہوں

نجمہ نسیم

اور میں بنچ پہ اکیلی بیٹھی ہوں

نجمہ نسیم

MORE BYنجمہ نسیم

    بارشوں کا ہاتھ تھامے آج میں نے بہت دیر تک واک کی

    بنچ پہ بیٹھ کر دھیرے دھیرے لمبے گہرے سانس لیے

    اور پھر کافی دیر تک آنکھیں تمہارے چہرے پہ جمائے بیٹھی رہی

    بنا کسی وجہ کے میں ہنسی اور دیر تک ہنستی رہی

    تنہائی کا کینوس بہت وسیع ہے

    مگر ایک مکمل خاموشی اسے سیراب کرنے کو کافی ہے

    گفتگو کی خواہش ہی رہی

    سماعتیں سیراب ہیں اور بینائی جاگتی ہے

    تمہارے نام کچھ چٹھیاں کب سے لکھ کے رکھیں تھیں

    آج ہوا کے سپرد کر دیں

    جانتی ہوں فاصلہ ناقابل تسخیر ہے

    مگر دل ہے کہ اپنی من مانیاں کرتا ان فاصلوں کو پلک جھپکنے میں طے کرتا جاتا ہے

    اور میں بنچ پہ اکیلی بیٹھی ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے