aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور موڑ نے کہا

صابر دت

اور موڑ نے کہا

صابر دت

MORE BYصابر دت

    بعد مدت چلے آئے کیسے ادھر

    آج کس طرح میرا خیال آ گیا

    ٹھہرو رک جاؤ رشتہ ہے کچھ مجھ سے بھی

    کچھ دنوں کا نہیں ربط دیرینہ ہے

    نقش پا میں تمہارے لیے بیٹھا ہوں

    راز سینے میں ہے لب سیئے بیٹھا ہوں

    ایسے گزرے ہو پہچانتے ہی نہیں

    تم تو جیسے مجھے جانتے ہی نہیں

    رک گیا اور کچھ سوچ کر کھو گیا

    دور اپنے تصور سے بھی ہو گیا

    بھولی بسری ہوئی رات یاد آ گئی

    بیتے لمحوں کی ہر بات یاد آ گئی

    کس کے ہم راہ آیا تھا اس موڑ پر

    کون ساتھ پانے لایا تھا اس موڑ پر

    ہاں یہیں تیری زلفوں کا سایہ ملا

    ہاں یہیں آرزؤں کا غنچہ کھلا

    ہاں یہیں دل کی دھڑکن ہوئی تھی جواں

    ہاں یہیں تو ملے تھے زمیں آسماں

    اب میں اس موڑ سے کیا کہوں؟ تو بتا

    پوچھتا ہے ''وہ سایہ کہاں رہ گیا''

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے