Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عورت

MORE BYتبسم اعظمی

    بڑھاتی ہوں قدم

    فوراً ہی پیچھے کھینچ لیتی ہوں

    یہ اندیشہ مجھے آگے کبھی بڑھنے نہیں دیتا

    نہ جانے لوگ کیا سوچیں

    نہ جانے لوگ کیا بولیں

    اسی اک خوف کے گھیرے میں جیتی اور مرتی ہوں

    مگر کب تک

    تشخص کے لیے اپنی ضروری ہو گیا ہے اب

    اٹھوں اور کاٹ دوں ایک ایک کر کے بیڑیاں ساری

    بغاوت کر دوں دنیا کی

    سبھی فرسودہ رسموں سے

    ہر اک دستور بے جا سے

    خدا نے جب کسی سے میرا رتبہ کم نہیں رکھا

    تو کس نے حق دیا ان کو

    مجھے زنجیر پہنائیں

    زباں کھولوں جو اپنے واسطے تالا لگا جائیں

    مجھے معلوم ہے میری مقرر حد کہاں تک ہے

    مجھے ہے پاس اپنی حرمت و قدر و روایت کا

    وفا ناموس و عفت کا شرافت اور عظمت کا

    کہ یہ اقدار میرے پاؤں کی بیڑی نہیں ہرگز

    انہیں اقدار کے ہم راہ مجھ کو آگے بڑھنا ہے

    ملا ہے حق مجھے بھی

    وقت کے ہم راہ چلنے کا

    خود اپنے خواب بننے کا

    انہیں تعبیر دینے کا

    یہ دنیا میرے ہاتھوں سے قلم جو چھین لیتی ہے

    ہمیشہ چولھے چوکے تک ہی بس محدود رکھتی ہے

    اسے شاید یہی خدشہ ستاتا رہتا ہے ہر دم

    مری یہ آگہی مجھ کو نئی پہچان دے دے گی

    مأخذ:

    Word File Mail By Salim Saleem

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے