Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عذابوں کا شہر

صادق

عذابوں کا شہر

صادق

MORE BYصادق

    یہ عذابوں کا شہر ہے

    یہاں خود کو بچانے کے تمام حربے

    بے کار ثابت ہوتے ہیں

    جب تم سو رہے ہوگے

    کوئی تمہاری ٹانگیں چرا لے جائے گا

    اور جب تم اپنے پڑوسی سے

    ٹانگیں ادھار لے کر

    پولس تھانے

    رپورٹ لکھوانے کے لیے پہنچو گے

    تو تھانے دار رشوت میں

    تمہاری آنکھوں کا مطالبہ کرے گا

    جن کے دینے سے انکار کرنے پر

    تم دھر لیے جاؤ گے

    دماغ کی سمگلنگ کے جرم میں

    وکیل کو اپنے بازو

    اور مجسٹریٹ کو ناک اور کان دیے بغیر

    تمہاری رہائی ممکن نہیں

    عدالت سے

    با عزت رہا ہونے کے بعد

    اپنے کھوئے ہوئے تمام اعضا

    حاصل کرنے کے لیے تمہیں

    صرف اپنا ضمیر چکانا پڑے گا

    مأخذ:

    aazaadii ke baad delhi men urdu nazm (Pg. 206)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے