Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بارات کا گھوڑا

شارق کیفی

بارات کا گھوڑا

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    خدا

    تو نے مجھے گھوڑا بنایا تو

    مگر بارات کا

    جس کے آگے ناچتے رہتے ہیں لوگ

    نوٹ دانتوں میں دبائے

    کیا نظر میں ہیں تری وہ ظلم

    جو مجھ پر ہوئے ہیں اس کرم کی آڑ میں

    ریس کے میدان کے بدلے

    کسی منڈپ تلک کا یہ سفر

    کتنا تھکا دیتا ہے مجھ کو

    کیا تجھے معلوم ہے

    کیا تجھے معلوم ہے دولہے کا بوجھ

    اس کو بیٹھانے کی ذمہ داریاں

    اور اس پر اس قدر حساس دل

    جو سمجھ سکتا ہے اس دن کے معانی کیا ہیں دولہے کے لیے

    کوئی کیسا بھی پٹاخہ چھوڑ دے پیروں میں میرے

    شور سے باجے کے میرے کان بھی پھٹ جائیں تو کیا

    چال میں اپنی ذرا سا فرق میں آنے نہ دوں گا

    پیٹھ پر بیٹھے ہوئے دولہے کی عزت میری عزت

    ہاں مگر یہ بھی خیال آتا ہے اکثر

    میں تو ہر ذلت اٹھا کر

    اپنی ذمہ داریاں پوری کروں گا اور کرتا آ رہا ہوں

    تو مگر کب اس طرح سوچے گا اس مخلوق کے بارے میں

    جو تیری اماں میں ہے

    مأخذ:

    کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 156)

    • مصنف: شارق کیفی
      • اشاعت: 2nd
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2018

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے