Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باتونی میاں

شبنم کمالی

باتونی میاں

شبنم کمالی

MORE BYشبنم کمالی

    رہتے ہیں قصبے میں میرے ایک باتونی میاں

    روکنے سے بھی نہیں رکتی کبھی ان کی زباں

    دھن یہی ہر دم ہے ان کی قوم کا لیڈر بنوں

    قوم پیچھے ہو مرے میں قوم کے آگے رہوں

    فرق کچھ تذکیر اور تانیث میں کرتے نہیں

    گفتگو میں پھر بھی وہ لاتے ہیں الفاظ حسیں

    ایک دن بولے کہ میں جاتا ہوں پڑھنے کے لئے

    گھومتی ہے یہ زمیں اس کو سمجھنے کے لئے

    مرغیاں دیتے ہیں انڈے مرغ کیوں دیتی نہیں

    اس سے بڑھ کر ظلم دنیا میں نہیں کوئی نہیں

    سن کے باتیں ان کی مجھ کو آ گئی فوراً ہنسی

    یہ کہا میں نے مبارک آپ کو ہو لیڈری

    میں ہنسا میری ہنسی پر ان کو طیش آ ہی گیا

    میرے سر کو ایک ہی پتھر میں زخمی کر دیا

    ہیں حقیقت میں مرے قصبے کے وہ روح رواں

    دیکھ کر بچے انہیں کہتے ہیں اے بدھو میاں

    مأخذ:

    آؤ گیت گائیں (Pg. 27)

    • مصنف: شبنم کمالی
      • ناشر: قمر ثاقب رضوی
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے