ببلو
کس کی پکڑ میں آئیں چلتی ہوا ہیں ببلو
آندھی کی طرح دیکھو یہ جا وہ جا ہیں ببلو
اک پل جو دیکھیے تو دیوار پر چڑھے ہیں
جھپکی پلک تو دیکھو دوڑیں لگا رہے ہیں
رپو کو ماری ٹکر سیڑھی پہ چڑھتے چڑھتے
ممی کے ہاتھ میں تھا جو گر گیا وہ تڑ سے
پاپا نے سائیکل تو بالکل نئی دلائی
اب کیا ہے اس کا حلیہ کیسے ہوا یہ بھائی
ہینڈل ہے اب نہ پیڈل نا سیٹ ٹھیک سے ہے
یہ تو بتاؤ کوئی اس کو چلائے کیسے
اور اب بگڑ رہے ہیں کیا سائیکل دلائی
اک دو مہینے بھی تو کمبخت چل نہ پائی
دیوار کی گھڑی کا ٹوٹا پڑا ہے گھنٹہ
اس پر بھی دست شفقت شاید انہوں نے پھیرا
بگڑا تھا فین کچھ کچھ سارا بگاڑ ڈالا
پوچھا تو بولے میں تو اس کو بنا رہا تھا
کچھ بولئے تو کیسے مظلوم سے کھڑے ہیں
آنکھیں ہیں ڈبڈبائی لب کپکپا رہے ہیں
ایسے کو کہیے کوئی ڈانٹے تو کیسے ڈانٹے
سامان گھر کا کیا ہے ان پر تو جان صدقے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.