Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برف کے بھیڑیے

مشکور جاوید

برف کے بھیڑیے

مشکور جاوید

MORE BYمشکور جاوید

    زندگی کے ہاتھوں میں میری گردن

    بلوری کانچ کے چشمے میں پھنسی ہوئی تمہاری آنکھیں

    جو میری جستجو میں بھٹکنے لگی ہیں

    سنو تو ذرا

    زہریلی شاموں کا جنگل تو جل گیا ہوگا

    سورج کے ناخنوں سے لہو ٹپکنے لگا ہوگا

    اور بوڑھی انگلیاں تھرکتی ہوئی

    ٹیبل کے جسم پر سو گئی ہوں گی

    چلو دیکھ لو

    سچ کے بادل تمہارے مکانوں کی چھتوں پر

    جھوٹ کی دھوپ سے پسینے پسینے ہوئے ہیں

    چند گزرے ہوئے دن سکڑ کر

    ڈسٹ بن میں پڑے ہیں

    سچ کہوں

    برف کے بھیڑیے طوفان سے دوستی کر رہے ہیں

    کہیں کچھ نہیں ہے

    بس بلوری کانچ کے چشمے میں پھنسی ہوئی

    تمہاری آنکھیں

    جو مجھے دیکھتی ہیں

    جو مجھے دیکھتی ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے