Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برسات

MORE BYچکبست برج نرائن

    دلچسپ معلومات

    (1900)

    ہے دلاتی یاد مے نوشی فضا برسات کی

    دل بڑھا جاتی ہے آ آ کر گھٹا برسات کی

    بندھ گئی ہے رحمت حق سے ہوا برسات کی

    نام کھلنے کا نہیں لیتی گھٹا برسات کی

    اگ رہا ہے ہر طرف سبزہ در و دیوار پر

    انتہا گرمی کی ہے اور ابتدا برسات کی

    دیکھنا سوکھی ہوئی شاخوں میں بھی جان آ گئی

    حق میں پودوں کے مسیحا ہے ہوا برسات کی

    ہوں شریک بزم مے زاہد بھی توبہ توڑ کر

    جھومتی قبلہ سے اٹھی ہے گھٹا برسات کی

    اصل تو یہ ہے مے و معشوق کا جب لطف ہے

    چاندنی ہو رات کو دن کو گھٹا برسات کی

    وہ پپیہوں کی صدائیں اور وہ موروں کا رقص

    وہ ہوائے سرو اور کالی گھٹا برسات کی

    پار اتر جائیں گے بحر غم سے رند بادہ نوش

    لے اڑے گی کشتیٔ مے کو ہوا برسات کی

    خود بخود تازہ امنگیں جوش پر آنے لگیں

    دل کو گرمانے لگی ٹھنڈی ہوا برسات کی

    وہ دعائیں مے کشوں کی اور وہ لطف انتظار

    ہائے کن نازوں سے چلتی ہے ہوا برسات کی

    میں یہ سمجھا ابر کے رنگین ٹکڑے دیکھ کر

    تخت پریوں کے اڑ لائی ہوا برسات کی

    ناز ہو جس کو بہار مصر و شام و روم پر

    سر زمین ہند میں دیکھے فضا برسات کی

    مأخذ:

    rooh-e-chakbast (Pg. B-97 E-100)

    • مصنف: چکبست برج نرائن
      • اشاعت: 1988
      • ناشر: رام نرائن لال
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے