Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس یہ بلائے عشق

ظریف جبلپوری

بس یہ بلائے عشق

ظریف جبلپوری

MORE BYظریف جبلپوری

    یا تو خدا حسینوں کو کچھ خط و خال دے

    ورنہ انہیں خدائی سے باہر نکال دے

    یا رب مجھے نہ جاہ حکومت نہ مال دے

    بس یہ بلائے عشق مرے سر سے ٹال دے

    پیپے میں ڈھال دے کہ صراحی میں ڈھال دے

    ساقی شراب پینے کی حسرت نکال دے

    سمجھائے کون حضرت ناصح کو راز عشق

    کس طرح ان کے دل میں کوئی دل کو ڈال دے

    جمہور عشق ہے تو مساوات چاہئے

    اس کو مجال دے تو ہمیں بھی مجال دے

    ساقی یہ دام دینے میں گر رد و کد کریں

    بڑھ کر جناب شیخ کی پگڑی اچھال دے

    سوز فراق دے تو چکا اب جھلک دکھا

    یہ کیا کہا رقیب سے میں دوستی کروں

    یہ سانپ آستین میں میری بھی پال دے

    ایسے تو بن سکو گے نہ تم مرکز نگاہ

    اللہ ساتھ حسن کے کچھ چال ڈھال دے

    بے اذن اس گلی میں جو پہنچا وہ پٹ گیا

    اللہ کچھ رقیب کو فکر مآل دے

    مجھ کو تمہارے عشق نے کندن بنا دیا

    ایسا نہ ہو کہ اب یہ کھٹائی میں ڈال دے

    اظہار عشق اس سے میں کرتا نہیں ظریفؔ

    ڈر ہے چپت لگا کے نہ گھر سے نکال دے

    مأخذ:

    فرمانِ ظرافت (Pg. 213)

    • مصنف: ظریف جبلپوری
      • ناشر: ادبی پریس، کراچی
      • سن اشاعت: 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے