Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے آباد گھروں کا نوحہ

زعیم رشید

بے آباد گھروں کا نوحہ

زعیم رشید

MORE BYزعیم رشید

    بے آباد گھروں میں ایسا ہوتا ہے

    دور کے دیس کو جانے والا کولہو کا ایک بیل بنا ہے

    ہر پہلی کو ہرکارے کے ہاتھ میں ایک منی آرڈر کا رستہ تکتی

    باپ کی آنکھیں خوشی خوشی تسبیح کے دانے جلدی جلدی پھیر رہی ہیں

    بہنیں ڈالر کے تعویذ بنا کر گلے میں ڈالے گھوم رہی ہیں

    بھائی اپنے یاروں میں پردیس کے قصے رنگ برنگی آوازوں میں ہانک رہے ہیں

    خوش فہمی کی ماری بیوی اپنی جوانی عمر کے کلینڈر میں رکھ کر کاموں میں لگ جاتی ہے

    ماں دیوار پہ بیٹھے کوے کی آواز کو سن کر خوش ہوتی ہے

    دور کے دیس میں

    کولہو کا وہ بیل بیچارہ

    رات کو تھک کر سو جاتا ہے

    بے آباد گھروں میں اکثر

    ایسا ہو جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے