Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے خبر لوگ

سید حسن ناصر

بے خبر لوگ

سید حسن ناصر

MORE BYسید حسن ناصر

    مگر ان کے اندر جراثیم ہیں

    روح کی جھریوں کو جھلس دینے والے

    جنہیں زنگ آلود چہرے

    فقط کاسٹک اور تیزاب سے صاف کرنا

    سکوں بخشتا ہے

    جن کی تھیوری

    سگریٹوں کے دھوئیں چائے کی پیالیاں

    کچھ نہ کچھ کر گزرنے کی باتیں

    مگر کچھ نہ کرنے کی عادت پہ

    موقوف ہے

    سوچ میں روشنی ہے

    عمل نفرتوں کے اندھیرے کی جانب لئے جا رہا ہے

    انہیں پوچھنے کی اجازت نہیں ہے

    انہیں دیکھنے کا کوئی حق نہیں ہے

    کہ کتنے نئے نام

    پھر روشنی نے صلیبوں کی دیوار پر لکھ دئے ہیں

    کہ کتنے پرانے مٹائے گئے ہیں

    سنو وقت شب خون جب مارتا ہے

    تو خوابوں میں جاگے ہوئے کو بھی

    مردہ ہی گردانتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے