Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے ساختہ دل یہ چاہتا ہے

صائمہ اسما

بے ساختہ دل یہ چاہتا ہے

صائمہ اسما

MORE BYصائمہ اسما

    ہنگامۂ روز و شب سے ہٹ کر

    کچھ دیر کو ذات سے نکل کر

    احساس ملے جو ماورائی

    بے ساختہ دل یہ چاہتا ہے

    وہ ہاتھ جو لکھ رہا ہے سب کچھ

    تقدیر کا کھول کر نوشتہ

    جب اپنے ہی دھیان میں مگن ہو

    چپکے سے اٹھا کے ایڑیوں کو

    ہولے سے ورق الٹ کے دیکھوں

    اس وقت میں جو ہے آنے والا

    جاں لیوا مسافتوں کے رستوں

    پر کون کہاں تلک چلا ہے

    اور خاک کے اس بدن پہ کتنا

    دکھ درد کی خیمہ بستیوں کا

    یہ بوجھ کوئی اٹھا سکا ہے

    آنکھوں میں جلے دیوں کی لو نے

    بجھنے میں لیا ہے وقت کتنا

    کب تک بھرم آنسوؤں کا رکھا

    خوابوں کی ہتھیلیوں نے کب تک

    افسوں کے چراغ تھام رکھے

    مے خانۂ سر خوشی نے کب تک

    مستی کے ایاغ تھام رکھے

    قدموں نے دیا تھا کس قدر ساتھ

    اک دوڑ کو ہارنے سے پہلے

    اک پیکر درد سے طرب کا

    ملبوس اتارنے سے پہلے

    بے ساختہ دل یہ چاہتا ہے

    مأخذ:

    گل دوپہر (Pg. 90)

    • مصنف: صائمہ اسما
      • ناشر: ادارہ بتول، لاہور
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے