Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیوہ کی جوانی

دوارکا داس شعلہ

بیوہ کی جوانی

دوارکا داس شعلہ

MORE BYدوارکا داس شعلہ

    بیچاری کے آرام کی صورت ہی کہاں ہے

    بیوہ کی جوانی بھی عجب آفت جاں ہے

    ممکن ہے کہ پیری میں سکوں پا سکے ورنہ

    جب تک وہ جواں ہے غم شوہر بھی جواں ہے

    ممتا سے ہے مجبور کہ اولاد کی خاطر

    جیتی ہے مگر جینا بہ ہر رنگ گراں ہے

    خوں گشتگیٔ دل کی دوا ہو نہیں سکتی

    کیا خاک تھمے خوں کہ جو آنکھوں سے رواں ہے

    بے لوث محبت کا صلہ دائمی فرقت

    اے صاحب انصاف یہ انصاف کہاں ہے

    دل ٹوٹ تو سکتا ہے مگر جڑ نہیں سکتا

    اب یہ بھی عجب سلسلہ شیشہ گراں ہے

    فریاد کرے بھی تو کرے کس سے کہ آخر

    فریاد کی قیمت نہ یہاں ہے نہ وہاں ہے

    یہ ملگجی چادر یہ لبادہ شکن آلود

    اللہ نہ کرے تو کہیں بیوہ تو نہیں ہے

    بھر آئی ہوئی آنکھوں میں ٹھہرے ہوئے آنسو

    یہ نیچی نظر واجب سجدہ تو نہیں ہے

    اس درد مجسم کو بھی تو گھور رہا ہے

    شعلہ کہیں دوزخ کا ارادہ تو نہیں ہے

    منزل کا نشاں کھو گئے گم کردہ رہی سے

    یہ راستہ فردوس کا جادہ تو نہیں ہے

    مأخذ:

    Shola-Zaar (Pg. 252)

    • مصنف: دوارکا داس شعلہ
      • اشاعت: 1962
      • ناشر: اردو رائٹرز کوآپریٹو سوسائٹی، دہلی
      • سن اشاعت: 1962

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے