Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھارت نیا بنائیں

کوثر صدیقی

بھارت نیا بنائیں

کوثر صدیقی

MORE BYکوثر صدیقی

    اک اینٹ تم بھی لاؤ

    اک اینٹ ہم بھی لائیں

    پیار اور ایکتا کا

    اونچا محل بنائیں

    بھارت نیا بنائیں

    اک پیڑ تم اگاؤ

    اک پیڑ ہم اگائیں

    سکھ چین شانتی کا

    مل کے چمن بنائیں

    بھارت نیا بنائیں

    کچھ پھول تم بھی لاؤ

    کچھ پھول ہم بھی لائیں

    خاک وطن کی خوشبو

    ماحول میں بسائیں

    بھارت نیا بنائیں

    اک نہر تم بناؤ

    اک نہر ہم بنائیں

    پھر ایکتا کا پانی

    ہر کھیت کو پلائیں

    بھارت نیا بنائیں

    اک دیپ تم جلاؤ

    اک دیپ ہم جلائیں

    نفرت کی سب کے دل سے

    تاریکیاں مٹائیں

    بھارت نیا بنائیں

    کھیتوں میں کھاد پانی

    دے کے اناج اگائیں

    کوئی رہے نہ بھوکا

    سب پیٹ بھر کے کھائیں

    بھارت نیا بنائیں

    پچھڑوں کو ہم اٹھائیں

    اگلی صفوں میں لائیں

    سب کی ترقی کر کے

    خوش حال انہیں بنائیں

    بھارت نیا بنائیں

    بجلی کے کارخانے

    آؤ نئے لگائیں

    بجلی کی جو کمی ہے

    اس کو ذرا مٹائیں

    بھارت نیا بنائیں

    تعلیم ٹیکنیکل

    سب لوگوں کو دلائیں

    تعلیم و تربیت سے

    اک انقلاب لائیں

    بھارت نیا بنائیں

    دنیا میں سب سے اوپر

    بھارت کو اب اٹھائیں

    ہم سے بھی سیکھنے کو

    دنیا کے لوگ آئیں

    بھارت نیا بنائیں

    امرت ہے ستیہ کا پھل

    ہے زہر جھوٹ کا پھل

    پھل ایکتا کا میٹھا

    کڑوا ہے پھوٹ کا پھل

    پیڑ ایکتا کے آؤ

    چاروں طرف لگائیں

    سب کے لیے چمن میں

    اک سائبان بنائیں

    بھارت نیا بنائیں

    بھارت نیا بنائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے