Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بساط خونچکاں

کامران نفیس

بساط خونچکاں

کامران نفیس

MORE BYکامران نفیس

    یہ پیادے پٹ چکے ہیں سب

    تمہارے فیل اور اسپ یزیدی

    خانہ بہ خانہ پریشاں

    پردہ بہ پردہ پشیماں

    لا بہ لا جائے مفر کی رہ میں سرگرداں

    بساط خونچکاں پر

    ریت کی دیوار نکلا ہر بہادر

    اور اب اطراف میں شہہ کے

    کوئی خندق ہے اور

    نہ کوئی دستہ ہے حفاظت کا

    وزیر محترم کا خانہ خالی ہے

    بساط خونچکاں پر

    ہر بہادر گھٹنے ٹیکے

    اپنے خانے میں پریشاں سر جھکائے

    ہاتھ سینے سے لگائے

    عالم حیرت سے اک دوجے کو تکتا ہے

    تماشائی کھڑے چپ چاپ

    پتھر لب لئے اور سانس روکے

    بازیٔ شطرنج پر نظریں جمائے

    محو منظر ہیں

    یہ منظر خوب منظر ہے کہ جس میں

    ناتواں ہاتھوں نے زور آور کا نشہ

    ایک لمحے میں اتارا ہے

    یہ پیادے پٹ چکے ہیں

    اور تمہارے فیل اور اسپ یزیدی

    اب یہاں سر بہ گریباں ہیں

    وزیر محترم کا خانہ خالی ہے

    بساط خونچکاں پر

    مات ہونے میں

    بس اک خانے کی دوری ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے