Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باکرہ

MORE BYساقی فاروقی

    ۔۔۔۔اور چادر پر شب باشی کا زندہ لہو تھا

    اس نے اٹھ کے انگڑائی لی

    آئینے میں چہرہ دیکھا

    سرشاری میں اطمینان کی ٹھنڈی سانس لی

    اس کی تھکی ہوئی آنکھوں میں

    دیوانی مغرور چمک تھی

    فتح کے نشے سے پلکیں بوجھل تھیں

    اس نے سوچا ہائیڈ پارک میں

    جو لڑکی اک جاسوسی ناول میں ڈوبی

    اسے ملی تھی

    وہ تو جیسے فاختہ نکلی

    اس نے اپنی سیکس اپیل کا کمپا مار کے

    رام کیا تھا

    اس کی لچھے دار انوکھی باتیں سن کر

    اس کے ساتھ چلی آئی تھی

    صبح سویرے

    چائے بنا کر

    بوسہ دے کر

    چلی گئی تھی

    وہ تو سچ مچ باکرہ نکلی

    (ورنہ سولہ سترہ برس کی لڑکی حرافہ ہوتی ہے)

    اس نے سوچا

    اس نے شب بھر

    بند کلی پر

    اک زنبوری رقص کیا تھا

    اور چادر پر اتنا لہو تھا

    جیسے جنگ عظیم

    اسی بستر پر لڑی گئی تھی

    اس نے اپنی مونچھوں کے گچھے میں

    اپنی ہنسی دبائی

    ایک خیال سے

    آنکھوں میں سایہ لہرایا

    سر چکرایا۔۔۔۔

    یہ تو اس کی مہواری کا مردہ لہو تھا

    جو چادر پر پھیل گیا تھا

    RECITATIONS

    عاطف بلوچ

    عاطف بلوچ,

    عاطف بلوچ

    باکرہ عاطف بلوچ

    مأخذ:

    Jalta Hai Badan (Pg. 53)

    • مصنف: Zahid Hasan
      • اشاعت: 2002
      • ناشر: Apnaidara, Lahore
      • سن اشاعت: 2002

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے