Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بولتی لکیریں

غیاث متین

بولتی لکیریں

غیاث متین

MORE BYغیاث متین

    دلچسپ معلومات

    (نذر مخدومؔ)

    کتاب زیست ہو

    ظلمات ہو

    کہ روزن ہو

    شعاع مہر کی صورت وہیں سے چھنتی ہیں

    یہ بات کرتی لکیریں

    انہیں لکیروں میں

    کہیں دھنک ہے

    کہیں چاندنی

    کہیں خوشبو

    کہیں خیال

    کہیں خواب

    اور کہیں تعبیر

    اداسیوں کی کہر سے پرے

    ابھرتی ہے

    ہر ایک لفظ کی تصویر

    روشنی بن کر

    نظر میں سرخ سویرے کی دھیمی آنچ لیے

    ہے بات ایسی کہ جیسے شگفتگی گل کی

    تو لہجہ ایسا ہے

    جیسے کھنکتے جام ہنسیں

    کمان ابروئے خوباں کا بانکپن ہے غزل

    تو نظم ہے کسی پتھر میں نقش آئینہ

    اس آئنہ میں عیاں ہے

    سبھی دلوں کا سکوں

    سبھی دلوں کی تمنا

    سبھی دلوں کا ملال

    ہے ماورائے زمان و مکاں

    یہ آئینہ

    اس آئنہ میں لرزتی

    لکیریں بولتی ہیں

    کہیں خیال

    کہیں خواب

    اور کہیں تعبیر

    مأخذ:

    (Pg. 106)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے