بریک اپ
تعلق
ترک کرنا ہے
تعلق
ترک
کر لینا
مگر
ویسے نہیں
جیسے
زمانہ
ترک
کرتا ہے
دلوں میں
فرق
کرتا ہے
وفا کو
غرق کرتا ہیں
تعلق
ترک کرنا ہے
تعلق
ترک کر لینا
مگر
اک مشورہ سن لو
اسے تم التجا سمجھو
تمہیں بس اتنا
کرنا ہے
کہ اس
انجام سے پہلے
میرا آغاز دہرا دو
مجھے پھر مجھ سے ملوا دو
تمہیں بس اتنا
کرنا ہے
محبت
کے مہینے کی
وہی تاریخ چنی ہے
وہی
اک وقت
رکھنا ہے
وہی
کپڑے پہننے ہیں
وہی
خوشبو لگانی ہے
جو پہلے دن لگائی تھی
محبت کی
وہ
پہلی
مسکراہٹ
ساتھ لانی ہے
اسی کیفے میں آنا ہے
اسی ٹیبل کو چننا ہے
وہی کافی منگانی ہے
کہ جو اس دن منگائی تھی
چمک
آنکھوں میں
وہ ہی ہو
کھنک
باتوں میں
وہ ہی ہو
ہتھیلی پر
اسی انداز میں
مہندی رچا لینا
کہ جو
اس دن رچائی تھی
سنو جاناں
محبت کا
مرا پہلا
لفافہ
وہ گلابی خط
اسے تم ساتھ لے آنا
تمہارا
خط
کہ جس کے رنگ
اب تک
ہو بہ ہو وہ ہیں
اسے میں ساتھ لاؤں گا
لفافے ہم
بدل لیں گے
تعلق
ترک کر لیں گے
اسی دن
کی طرح
کیفے سے جاتے وقت
مڑ کر دیکھ پاؤ تو
یہ تم پر چھوڑتا ہوں میں
تعلق توڑتا ہوں میں
جہاں سے
ابتدا کی تھی
وہیں پر
انتہا کرنا
تعلق
ترک کرنا ہے
تعلق
ترک
کر لینا
مگر
ویسے نہیں
جیسے
زمانہ
ترک
کرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.