Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بریک اپ

سراج فیصل خان

بریک اپ

سراج فیصل خان

MORE BYسراج فیصل خان

    تعلق

    ترک کرنا ہے

    تعلق

    ترک

    کر لینا

    مگر

    ویسے نہیں

    جیسے

    زمانہ

    ترک

    کرتا ہے

    دلوں میں

    فرق

    کرتا ہے

    وفا کو

    غرق کرتا ہیں

    تعلق

    ترک کرنا ہے

    تعلق

    ترک کر لینا

    مگر

    اک مشورہ سن لو

    اسے تم التجا سمجھو

    تمہیں بس اتنا

    کرنا ہے

    کہ اس

    انجام سے پہلے

    میرا آغاز دہرا دو

    مجھے پھر مجھ سے ملوا دو

    تمہیں بس اتنا

    کرنا ہے

    محبت

    کے مہینے کی

    وہی تاریخ چنی ہے

    وہی

    اک وقت

    رکھنا ہے

    وہی

    کپڑے پہننے ہیں

    وہی

    خوشبو لگانی ہے

    جو پہلے دن لگائی تھی

    محبت کی

    وہ

    پہلی

    مسکراہٹ

    ساتھ لانی ہے

    اسی کیفے میں آنا ہے

    اسی ٹیبل کو چننا ہے

    وہی کافی منگانی ہے

    کہ جو اس دن منگائی تھی

    چمک

    آنکھوں میں

    وہ ہی ہو

    کھنک

    باتوں میں

    وہ ہی ہو

    ہتھیلی پر

    اسی انداز میں

    مہندی رچا لینا

    کہ جو

    اس دن رچائی تھی

    سنو جاناں

    محبت کا

    مرا پہلا

    لفافہ

    وہ گلابی خط

    اسے تم ساتھ لے آنا

    تمہارا

    خط

    کہ جس کے رنگ

    اب تک

    ہو بہ ہو وہ ہیں

    اسے میں ساتھ لاؤں گا

    لفافے ہم

    بدل لیں گے

    تعلق

    ترک کر لیں گے

    اسی دن

    کی طرح

    کیفے سے جاتے وقت

    مڑ کر دیکھ پاؤ تو

    یہ تم پر چھوڑتا ہوں میں

    تعلق توڑتا ہوں میں

    جہاں سے

    ابتدا کی تھی

    وہیں پر

    انتہا کرنا

    تعلق

    ترک کرنا ہے

    تعلق

    ترک

    کر لینا

    مگر

    ویسے نہیں

    جیسے

    زمانہ

    ترک

    کرتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے