Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑھاپے کی چوٹی

درشکا وسانی

بڑھاپے کی چوٹی

درشکا وسانی

MORE BYدرشکا وسانی

    عمر اور راستے کٹتے چلے گئے

    ابھی ابھی سانسیں سنبھلی تھی

    نہ جانے کب حوصلے بھی سنبھلتے چلے گئے

    شروعاتی یہ راستے سیدھے سرل صاف ہوا کرتے تھے

    اونچائی پہ بڑھتے ہی پتھریلے ہوئے کانٹوں سے گرست

    ہاں کبھی کوئی جھرنا مل جاتا تھا

    پیڑ بھی چھاؤں لے کر میری مدد کو آتے تھے

    وہ جھرنے وہ چھاؤں مگر ساتھ نہ چل پاتے تھے

    وقت تھا جو ساتھ چلا میرے

    ایک روز وہ بھی چلا گیا تجربے کی پیٹی دے کر

    اب اسے بھی اٹھائے چلنا ہے سنبھالے رکھنا ہے

    سانسوں کی طرح حوصلوں کی طرح

    راستے میں ملے گا وو پھر سے

    اور مانگے گا مجھ سے اس پیٹی میں سے کچھ

    یا دے جائے گا دو چار اور بھی اٹھانے کو

    وقت ملتا گیا موڑ آتے گئے کچھ لوگ بھی

    بوجھ کم ہوتا پھر بڑھ بھی جاتا

    راستو میں بھٹک بھی جاتا کہیں کہیں

    بوجھ بھاری ہوا تھا تھکی آنکھوں کا بھی ایک بوجھ تھا

    بڑھاپے کی چوٹی اب ابھی میلوں دور تھی

    پر وہاں شاید سکون ہوگا

    کہیں پہنچ جانے کی راحت ہوگی

    چاند کی ٹھنڈک میرے قریب ہوگی

    اوس چوٹی پہ پہنچ کر

    تھکے ہوئے پیروں کو کنارے رکھ دوں گا

    کیوں کہ وہاں سے آگے اب کچھ نہ ہوگا چلنے کو

    آنکھ موندنے کی مجھے اب اجازت ہوگی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے