Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاندی کی طشتری

امان الحق بالاپوری

چاندی کی طشتری

امان الحق بالاپوری

MORE BYامان الحق بالاپوری

    اوڑھے ہوئے بدن پر اک دودھیا دوشالہ

    رتھ پر سوار ہو کر نکلا ہے شاہزادہ

    کس شان سے وہ دیکھو آگے سرک رہا ہے

    چاندی کی طشتری سا چم چم چمک رہا ہے

    نیلے گگن پہ شب بھر اس کا تھا بول بالا

    پل میں نہ جانے کیسے مدھم ہوا اجالا

    سورج کو دیکھ کر وہ شاید جھجک رہا ہے

    چاندی کی طشتری سا چم چم چمک رہا ہے

    رشتہ زمین سے بھی رہتا ہے آسماں پر

    کوئی اسے بلائے آئے نہ وہ اتر کر

    بس دور ہی سے ٹک ٹک ہم کو وہ تک رہا ہے

    چاندی کی طشتری سا چم چم چمک رہا ہے

    دھرتی ہوئی منور روشن فلک ہے سارا

    ہے دل فریب کتنا قدرت کا یہ نظارہ

    اڑ کر قریب جاؤں دل یہ ہمک رہا ہے

    چاندی کی طشتری سا چم چم چمک رہا ہے

    امی یہ شاہزادہ بتلاؤ ہے کہاں کا

    بولیں کہ چاند پیارے ہے چاند آسماں کا

    تاروں کے درمیاں جو اتنا دمک رہا ہے

    چاندی کی طشتری سا چم چم چمک رہا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Email by saalim saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے