Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چند سوالات

سحر علیگ

چند سوالات

سحر علیگ

MORE BYسحر علیگ

    اے خدائے دو جہاں اے مالک ہر دو سرا

    کیا تجھے آدم کی لغزش کا ذرا احساس ہے

    کیا تجھے عورت کی مظلومی کا چنداں پاس ہے

    اے خدا تیرے جلال و منزلت کی خیر ہے

    کیا عدالت کو تری عورت سے کوئی بیر ہے

    کیا یہ چیخیں آہ و نالے تجھ تلک جاتے نہیں

    کیا ترے ارض و سماں یہ دیکھ تھراتے نہیں

    کیا ترے نزدیک عورت کی یہی اوقات ہے

    کیا تری خلقت میں شامل مرد ہی کی ذات ہے

    اے خدائے دو جہاں اے مالک ہر دو سرا

    تو تو وہ ہے بن کہے سنتا ہے جو دل کی پکار

    تجھ تلک پہنچی نہ کیوں پھر اس کی آہوں کی پکار

    ہم تو سنتے ہیں بڑی سب سے عدالت ہے تری

    ظالم و بے رحم لوگوں سے عداوت ہے تری

    پھر بھی اتنے ظلم پر کیوں آسماں پھٹتا نہیں

    اس تری دنیا سے آخر ظلم کیوں گھٹتا نہیں

    ظلم بڑھتا جا رہا ہے ظلم بڑھتا ہی رہا

    خوف گھٹتا جا رہا ہے خوف گھٹتا ہی رہا

    اے خدائے دو جہاں اے مالک ہر دو سرا

    مرد کے سینے میں یارب تو نے دل رکھا بھی ہے

    اس کی تقدیروں میں لفظ معتدل رکھا بھی ہے

    اس کی آنکھوں میں حیا اور شرم کیوں ڈالی نہیں

    اس کی نیت کیوں ہوس سے حرص سے خالی نہیں

    بھر گیا ہے دل مگر اس کی ہوس بھرتی نہیں

    اس کے وحشی پن کی آخر بھوک کیوں مٹتی نہیں

    جانور اس کو کہیں یا پھر کہیں شیطان ہے

    اے خدا یہ کون ہے انسان ہے حیوان ہے

    اے خدائے دو جہاں اے مالک ہر دو سرا

    کیا اسی دن کے لیے ہوا کو یاں لایا گیا

    کیا اسی دن کے لیے آدم کو بہلایا گیا

    کیوں اسی کے جسم و جاں کے ساتھ کھیلا جائے گا

    کیوں اسی کے خواب کو خواہش کو ریلا جائے گا

    کیوں لباس اس کا سر بازار اتارا جائے گا

    کیوں اسی کو مار کر دریا میں پھینکا جائے گا

    کیوں تجھے اس کی یہ لاچاری نظر آتی نہیں

    کیوں مدد تیری طرف سے اس کو دی جاتی نہیں

    اے خدائے دو جہاں اے مالک ہر دو سرا

    کون ہے اس کی بتا آخر رگ جاں سے قریب

    کس نے لکھا ہے بتا آخر یہ عورت کا نصیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے