چھوٹی سی کھڑکی
مختصر کمرے کی
ایک چھوٹی سی مغموم کھڑکی
کبھی دیکھتی ہے جو باہر کی دنیا
اداسی بہت بڑھ جاتی ہے اس کی
مگر سامنے کے ہرے لان کے پھول
چمپا چمیلی گلاب اور بیلا کی پوشاک
پہنے ہوئے مسکراتے ہوئے
رنگ و خوشبو کے لہجے میں اس کو
سناتے ہیں معصوم لمحوں کا قصہ
ہتھیلی پہ پھر انہی معصوم لمحوں کی
تحریر کرتی ہے دل کش ہنسی
ایک چہکار کوئل کی
اور جب محبت کی انگلی نزاکت سے تھامے
خراماں خراماں
انوکھا سا اک پھول اس لان پر
میرؔ کے شعر کہ پنکھڑی چننے لگتا ہے
تب وقت کے قہقہوں کا
بہت خوشنما سلسلہ
ٹھہر جاتا ہے
اس مختصر کمرے کی
چھوٹی سی کھڑکی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.