سرکس
خوشبو رانی علی سہیل
دیکھ آؤ سرکس کا کھیل
چمکیلے کپڑوں میں لپٹے
جھولا جھول رہے ہیں لڑکے
تار پہ اک لڑکی چلتی ہے
موت کے منہ میں وہ پلتی ہے
شیر کے پنجرے میں انسان
تج کر جائے اپنی جان
طوطا توپ چلانے آیا
اپنا رنگ جمانے آیا
چیتا اک لڑکی کے ساتھ
آیا ہاتھ میں ڈالے ہاتھ
بھالو رکشا کھینچ کے لایا
کھیل سے سب کا دل بہلایا
ہاتھی پوجا کرنے آیا
شنکر کو پہلے نہلایا
لیکن بن مانس کی ذات
کھینی کو پھیلائے ہاتھ
پھر جادوگر دوڑ کے آیا
من چاہا ہر کھیل دکھایا
جوکر نے کیا رنگ جمایا
بونوں نے بھی خوب ہنسایا
دنیا کا ہے یہ دستور
پیٹ کی خاطر سب مجبور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.