Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈر

MORE BYآصف اظہار علی

    عمر کی دھوپ ڈھلنے والی ہے

    زندگی شام کرنے والی ہے

    کوئی آواز دے رہا ہے مجھے

    ساتھ چلنے کو کہہ رہا ہے مجھے

    جانا سب کو ہے جانا ہی ہوگا

    ڈر نہیں یہ کہ جانے کیا ہوگا

    کس طرح روح بدن کو چھوڑے گی

    اس کا مسکن بھلا کہاں ہوگا

    جانے کیسا نیا مکاں ہوگا

    گور میں جانے کیسی گزرے گی

    ریزہ ریزہ بدن جو بکھرے گا

    ڈر نہیں یہ کہ جانے کیا ہوگا

    جیسی کرنی ہے ویسا کاٹوں گی

    نیکیوں پر ہے اعتبار مجھے

    اپنے اعمال پر بھروسہ ہے

    ڈر تو بالکل نہیں ہے کیا ہوگا

    ڈر تو بس صرف اتنا ہے

    دور پردیس ہیں مرے پیارے

    وقت رخصت وہ آ سکیں گے کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے