درد
سرسراہٹ ہے
نہ آہٹ ہے
نہ ہلچل
نہ چبھن
درد چپ چاپ
کسی دھیمی ندی کی صورت
سانس لیتی ہوئی
گانٹھوں میں
اتر آیا ہے
کتنے برسوں کی
ریاضت سے
ہنر مندی سے
ایسے بکھرے ہوئے
ریشوں کو سمیٹا ہے مگر
اور ہر بار
ہر اک بار
بہت جتنوں سے
جسم کو جان سے
جوڑا ہے مگر
بے سبب سانس کی کٹتی ڈوری
کب سے تھامے ہوئے
بیٹھے ہیں مگر
آج نہیں
یا کہیں درد تھمے
اور سکوں مل جائے
یا کوئی گانٹھ کھلے
اور قرار آ جائے
- کتاب : Khawab Ki Hatheli Per (Pg. 87)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.