Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد مشترک

حمیرا راحتؔ

درد مشترک

حمیرا راحتؔ

MORE BYحمیرا راحتؔ

    میں اب تک یہ سمجھتی تھی

    کہانی کا نہ دل ہے

    اور نہ گویائی

    سلیقہ ہی نہیں انکار کا اس کو

    ہمیشہ لکھنے والے کی

    رضا پر چھوڑ دیتی ہے

    وجود اپنا

    کبھی منہ سے نہیں کہتی

    کہ مجھ کو اس طرف موڑو

    جدھر میں چاہتی ہوں

    اور یہاں تک کہ

    کئی کردار مر جاتے ہیں

    پھر بھی آنکھ سے اس کی

    کبھی آنسو نہیں گرتے

    کہانی کتنی صابر ہے

    کبھی آغاز ہی ملتا نہیں اس کو

    کبھی انجام سے محروم رہتی ہے

    کبھی ایسا بھی ہوتا ہے

    کہ افسانے کا خالق

    اپنے افسانے میں اس کو

    پاؤں بھی دھرنے نہیں دیتا

    تو یہ خاموشی سی

    اک کرب کی چادر میں

    اپنا منہ چھپائے

    لوٹ جاتی ہے

    کوئی شکوہ نہیں کرتی

    مگر کل شب

    میں جب تنہائی میں بیٹھی

    کہانی لکھ رہی تھی تو

    مجھے ایسا لگا جیسے

    ورق پر ایک آنسو ہے

    جو میں نے غور سے دیکھا

    جہاں عورت لکھا میں نے

    وہیں وہ اشک ٹپکا تھا

    مأخذ:

    Tahauur-e-Ishq (Pg. 88)

    • مصنف: Humaira rahat
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Sayed Ameen Ashraf
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے