Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دست ساقی سے پھر اک جام گرا

صابر آروی

دست ساقی سے پھر اک جام گرا

صابر آروی

MORE BYصابر آروی

    (مجاز کی موت پر)

    گل و تبسم رنگیں کا اب گلہ نہ کرو

    بہت اداس چمن سے نسیم گزری ہے

    نہ جانے کون سی وادی سے ہو کے آئی تھی

    قبائے گل سے الجھتی دو نیم گزری ہے

    غضب ہوا بھری محفل میں دست ساقی سے

    مے شبانہ سے لبریز جام چھوٹ گیا

    اداس اداس ہے شعر و ادب کا مے خانہ

    کہ آج ساغر رنگیں اک اور ٹوٹ گیا

    بھری بہار کے دن تھے کہ اٹھ گیا کوئی

    نگاہ شوق میں سو حسرتیں چھپائے ہوئے

    گزر گیا کوئی چپکے سے مسکراتا ہوا

    خود اپنے کاندھوں پہ لاش وفا اٹھائے ہوئے

    اٹھا کئے ہیں یوں ہی مے کدہ سے دیوانے

    ہم اپنے دل پہ یوں ہی داغ سہتے آئے ہیں

    اسے نزاکت ساغر کہو کہ تندئ مے

    شکست جام کو ہم موت کہتے آئے ہیں

    کہاں وہ دور کہ ساقی کی بزم رنگیں میں

    عروس زہد کو بخشی گئی قبائے شراب

    کہاں یہ دور کہ محفل میں جام رنگیں سے

    چھلک رہا ہے لہو ہی لہو بجائے شراب

    مأخذ:

    سرمایۂ احساس (Pg. 146)

    • مصنف: صابر آروی
      • ناشر: جے ٹی ایس،پرنٹرس، پٹنہ
      • سن اشاعت: 1992

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے