Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دسمبر آ گیا ہے

انجیل صحیفہ

دسمبر آ گیا ہے

انجیل صحیفہ

MORE BYانجیل صحیفہ

    یہاں گوریچ چلتی ہے

    تو جیسے روح چھلتی ہے

    زمستاں آ کے رکتا ہے

    تو اک اک روم دکھتا ہے

    تعجب ہے مجھے پل پل

    کہ اب کے سال وادی میں

    ہماری شال وادی میں

    سنہری دھوپ اب تک پربتوں پر رقص کرتی ہے

    ابھی تک سانس کی حدت لبوں کو گرم رکھتی ہے

    رگوں میں خون کا دوران اب تک ہے دوپہروں سا

    خزاں کے زرد چہرے پر شرارت اب بھی باقی ہے

    ابھی پتوں نے اپنے اطلسی جامے نہیں بدلے

    سسکتی اور ڈرتی شامیں اب تک مسکراتی ہیں

    کیوں اب تک تتلیاں پھولوں پہ آ کہ کھلکھلاتی ہیں

    ابھی نیلاہٹیں بادل کے دھوکے میں نہیں آئیں

    ابھی تک ندیاں کہرے کے قبضے میں نہیں آئیں

    گزشتہ سب مہینوں کو

    یہاں سارے مکینوں کو

    عجب یہ فکر لاحق ہے

    یہ اپنے سرد لہجے میں ابھی تک کیوں نہیں بولا

    یہ اس بے درد لہجے میں ابھی تک کیوں نہیں بولا

    دسمبر آ گیا ہے کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے