Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیہہ سے پرے

گوبند پرساد

دیہہ سے پرے

گوبند پرساد

MORE BYگوبند پرساد

    ایسا کچھ ضرور ہے

    دنیا میں جس کی پرچھائیں نہیں بنتی

    اکثر دکھ بھی

    اپنے لئے کوئی سانچہ تلاش کر لیتے ہیں

    دکھوں کی فطرت ہی ہوتی ہے

    سمے کی گود میں بیٹھ کوئی نہ کوئی روپ دھارن کر لینا

    پرچھائیں سے پرے بھی ہوتی

    بہت سے دکھوں کی آواز

    آوازیں کہاں چلی جاتی ہیں

    کیا وہ سو جاتی ہیں چپ کے سینے میں

    بھانس بن کر

    ہاں کچھ چیزیں دیہہ سے پرے ضرور ہیں

    جن کی پرچھائیں نہیں ہوتی

    جیسے ہوا کا سسکنا

    یا کسی دکھ کا بے آواز ہوتے ہوتے

    چیخ میں بدل جانا

    تو اس چیخ کی پرچھائیں کہاں ہے

    کہاں ہے اس سسکنے کی پرچھائیں

    مأخذ:

    صحرا کی ہوک (Pg. 149)

    • مصنف: گوبند پرساد
      • ناشر: عرشیہ پبلی کیشنز، دہلی
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے