Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیر ہو گئی

فہیم شناس کاظمی

دیر ہو گئی

فہیم شناس کاظمی

MORE BYفہیم شناس کاظمی

    عالم پناہ

    خیر سے بے دار ہو گئے

    عالم پناہ!....

    خیر.....

    کہاں آپ چل دیے

    رستے تمام بند ہوئے

    دیر ہو گئی

    اور کیسی دوپہر میں

    گھنی رات ہو گئی

    فانوس

    جھاڑ

    قمقمے روشن نہیں ہوئے

    اور طاقچوں میں باقی نہیں کوئی بھی چراغ

    اور بیگمات حجرے سے باہر نکل پڑیں

    اور شاہزادیوں کے سروں پر نہیں ردا

    یہ رنگ و روپ

    یہ قد و قامت

    یہ چشم و گوش

    کیا راستے میں فرش بچھانے کو کوئی ہے

    کوئی کنیز کوئی بھی خادم نہیں رہا؟

    شیرینیٔ لطافت و آرائش حیات

    اور کیا ہوئے وہ ناز و نزاکت کے شاہکار

    دیوار پر ہے آیت الکرسی کا چوکھٹا

    جزدان و جانماز مسہری کے پاس ہے

    آنکھیں اٹھا کے دیکھنے والا کوئی نہیں

    پہنائے آ کے آپ کو پاپوش کون اب

    مسند نشیں جو آپ ہوں یہ وقت وہ نہیں

    یہ وقت ہے عجیب

    کہ مشکل بڑی ہے یہ

    شعرا

    مصاحبین

    عصا دار و خاصہ دار

    میر سپہ

    غلام بھی باقی نہیں رہے

    جو جنگ ہونے والی تھی آغاز ہو چکی

    جو رات ڈھلنے والی تھی

    کب کی وہ ڈھل چکی

    شاہی محل کے پار تو دنیا بدل گئی

    اور اسپ شاہ گام تو سب جاٹ لے گئے

    عالم پناہ

    شہر تو برباد گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے