Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ملاقات

داؤد غازی

ملاقات

داؤد غازی

MORE BYداؤد غازی

    ایک چوراہے پہ سب لوگ چلے آتے ہیں

    ایک چوراہے پہ ملتے ہیں گزر جاتے ہیں

    ان گنت زاویے افکار کے لے آتے ہیں

    ان کھلونوں سے وہ اذہان کو بہلاتے ہیں

    اپنے کرتب پہ وہ اٹھلاتے ہیں اتراتے ہیں

    اور موہوم سی تسکین یوں ہی پاتے ہیں

    ایک چوراہے پہ سب لوگ چلے آتے ہیں

    ایک چوراہے پہ ملتے ہیں گزر جاتے ہیں

    ان میں خوش کار بھی ہیں ان میں ریاکار بھی ہیں

    ان میں غم خوار بھی ہیں ان میں جفا کار بھی ہیں

    خارہائے محن و درد کے تجار بھی ہیں

    اور گلہائے‌ محبت کے خریدار بھی ہیں

    شعبدہ گر بھی ہیں چالاک بھی عیار بھی ہیں

    اور گردیدۂ محنت بھی ہیں فن کار بھی ہیں

    ان میں بے ہوش بھی ہیں ان میں جنوں کار بھی ہیں

    ان میں دانا بھی ہیں بینا بھی ہیں ہوشیار بھی ہیں

    ایک چوراہے پہ سب لوگ چلے آتے ہیں

    ایک چوراہے پہ ملتے ہیں گزر جاتے ہیں

    ہر مسافر کو ملاقات یہ راس آئی ہے

    اس ملاقات سے ہستی نے جلا پائی ہے

    اس ملاقات نے اک روشنی پھیلائی ہے

    لوگ بڑھتے ہیں تو تہذیب بڑھا کرتی ہے

    لوگ لڑتے ہیں تو تہذیب مٹا کرتی ہے

    ایک چوراہے پہ سب لوگ چلے آتے ہیں

    ایک چوراہے پہ ملتے ہیں گزر جاتے ہیں

    مأخذ:

    Waqt Ki Sadiyan (Pg. 47)

    • مصنف: داؤد غازی
      • اشاعت: 1970
      • ناشر: کوکن اردو رائٹرس گلڈ، کینیا
      • سن اشاعت: 1970

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے