Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھرم و ایمان

احمق پھپھوندوی

دھرم و ایمان

احمق پھپھوندوی

MORE BYاحمق پھپھوندوی

    بہت دن سے وطن میں اک محاذ جنگ قائم ہے

    کہیں ہے دھرم کو خطرہ کہیں ایمان کو خطرہ

    بپا ہے سخت طوفاں رونما ہیں سخت ہنگامے

    کہیں ہے وید کو خطرہ کہیں قرآن کو خطرہ

    کہیں مسجد کو خطرہ ہے شوالے کے مہنتوں سے

    کہیں ہے خانقہ والوں سے دیو استھان کو خطرہ

    کہیں مسلم کو خطرہ اپنے ایمانی تحفظ کا

    کہیں ہندو کے پوجا پاٹ کے سمان کو خطرہ

    کہیں شدھی کے پرچارک کو خطرہ دھرم رکشا کا

    کہیں تبلیغ کے جھنڈے کی آن بان کو خطرہ

    نہیں ہوتا کوئی ایسا منٹ چوبیس گھنٹے میں

    نہ رہتا ہو وطن والوں کے مال و جان کو خطرہ

    یہ ساری پیش بندی ہے فقط اس بات کی خاطر

    کہ لاحق ہو نہ برٹش راج کے ایوان کو خطرہ

    یہ ٹھیکیدار دین اور دھرم کے اس کے بھی ضامن ہیں

    نہ پیدا ہو مفاد اہل انگلستان کو خطرہ

    یہ خانہ جنگیاں جتنی ہیں سب کا مدعا یہ ہے

    نہ ہرگز رونما ہو جان بل کی جان کو خطرہ

    غلامان ازل یعنی یہ جھوٹے پیشوائے دیں

    لگا رہتا ہے ہر دم جن کے دسترخوان کو خطرہ

    وہ کب چاہیں گے کوئی اس طرح کا انقلاب آئے

    کہ ہو محسوس ان کے امن و اطمینان کو خطرہ

    ہمارا فرض ہے ہم ان لفنگوں کو فنا کر دیں

    کہ ہے ان سب کے سب سے عام ہندوستان کو خطرہ

    مأخذ:

    (Pg. 116)

    • مصنف: احمق پھپھوندوی
      • ناشر: مکتبہ برہان، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے