Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوالی کی شام

محمد صدیق مسلم

دیوالی کی شام

محمد صدیق مسلم

MORE BYمحمد صدیق مسلم

    چھپ گیا خورشید تاباں آئی دیوالی کی شام

    ہر طرف جشن چراغاں کا ہے کیسا اہتمام

    ڈیوڑھیوں پر شادیانے عیش کے بجنے لگے

    اور رنگیں قمقموں سے بام و در سجنے لگے

    عطر و عنبر سے ہوا ہے کس قدر مہکی ہوئی

    خوش نما مہتابیوں سے ہے فضا دہکی ہوئی

    پھلجھڑی سے پھول یوں جھڑتے ہیں جیسے کہکشاں

    ہر طرف پھیلا فضا میں ہے پٹاخوں کا دھواں

    کیا مزے کی آتش افشانی ہے اگنی بان کی

    دیکھ کر عش عش کرے جس کو نظر انسان کی

    ہیں ستاروں کی یہ لڑیاں یا چراغوں کی قطار

    کوچہ و بازار کے دیوار و در ہیں نور بار

    بڑھ رہا ہے صورت سیلاب لوگوں کا ہجوم

    ہر دکاں پر گاہکوں کا شور و غل ہے بالعموم

    روشنی بن کر خوشی ہر سمت ہے چھائی ہوئی

    ایک خلقت جس کے جلووں کی تماشائی ہوئی

    مأخذ:

    اردو کی نئی کتاب (Pg. 84)

    • مصنف: عتیق احمد صدیقی, اطہر پرویز, شہریار, ثریا حسین
      • ناشر: نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹرینگ، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے