Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوار چین

MORE BYآفتاب اقبال شمیم

    کہاں سے پھیلا ہوا ہے یہ سلسلہ کہاں تک

    گزر گیا سیل ہمتوں کا

    بنا کے یہ کوس کوس صدیوں کی رہ گزر سی

    پہاڑ چلا چڑھی کمانوں سے تیر پھینکیں

    تو آسماں گر پڑے زمیں پر

    رواں دواں وقت کے بہاؤ میں

    ایک لمبی دراڑ جیسے پڑی ہوئی ہے

    عظیم دیوار سر اٹھائے کھڑی ہوئی ہے

    جھکے ہوئے آسمان کے نیچے

    جو اس صحیفے کو عکس در عکس بانٹتا ہے

    یہ رزمیہ جو لہو کی شفاف روشنی سے

    لکھا گیا ہے

    زمیں پہ چنگاریاں اڑاتے ہوئے وہ آئے

    جو بازوؤں سے بلندیوں کا خراج

    لیتے رہے

    شکم کو اناج دے کر

    مشقتیں جن کی باندیاں تھیں

    لہو کے نمکین ذائقے

    رقص کرتے رہتے تھے

    جن کے ہونٹوں کے آستاں پر

    کڑکتی آواز جبر کے چابکوں کی بجلی

    انہی پہاڑوں پہ کوندتی تھی

    یہیں پہ محنت کے نقش گر نے

    لہو کے پانی میں سنگ گوندھے

    صدائے تیشہ اٹھی تو کوہوں سے پھوٹ نکلیں

    بقا کی نہریں

    زمیں کو اس کی بلندیوں کی طرف اٹھایا

    افق کو باندھا افق سے اس نے

    قدیم قوت کے رخش نے دس ہزار لی مسافتوں میں

    فنا کے تاتاریوں کے لشکر کو مات دے دی

    یہیں پہ محنت کے نقش گر نے

    سلوں کو پہنا دیے سلاسل

    بٹے ہوئے خود گرفت قلعوں کی باڑ توڑی

    اسی نے کوہوں کے سر پہ گاڑھا

    ہزیمتوں نصرتوں کا پرچم

    کشود کر کے جسے اڑایا

    کئی زمانوں کے وارثوں نے

    جو اڑ رہا ہے

    نشیب کو آسماں کی جانب اڑا رہا ہے

    جو کل کو کل سے ملا رہا ہے

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 78)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے