Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دعا اور بد دعا کے درمیاں

غلام محمد قاصر

دعا اور بد دعا کے درمیاں

غلام محمد قاصر

MORE BYغلام محمد قاصر

    دعا اور بد دعا کے درمیاں جب رابطے کا پل نہیں ٹوٹا

    تو میں کس طرح پہنچا بددعائیں دینے والوں میں

    میں ان کی ہمنوائی پر ہوا مامور

    ہم آواز ہوں ان کا

    کہ جن کے نامۂ اعمال میں ان بد دعاؤں کے سوا کچھ بھی نہیں

    ان کے کہے پر آج تک بادل نہیں برسے

    کبھی موسم نہیں بدلے

    کوئی طوفاں، کوئی سیلاب ان کی آرزوؤں سے نہیں پلٹا

    یہ ناداں، سارے مقتولوں کی فہرستیں اٹھائے آسماں کو دیکھتے ہیں

    اور سمجھتے ہیں کہ دنیا ان کے نام اور شکل و صورت بھول جائے گی

    وگرنہ قاتلوں کو خودکشی کرنا پڑے گی

    اور یہ اتنے بہادر بھی نہیں ہوتے

    تو جب تک آسمانوں اور ہمارے درمیاں حائل

    ہجوم قاتلاں چھٹتا نہیں ہٹتا نہیں پردہ

    دعا اور بد دعا کے لفظ ہم معنی رہیں گے

    اب دعائے زندگی قاتل کو دیں

    یا بد دعا خود کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے