Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

احساس کی زباں

صلاح الدین نیر

احساس کی زباں

صلاح الدین نیر

MORE BYصلاح الدین نیر

    تمہارے پاس میں آیا تھا آج سہمے ہوئے

    مجھے یہ خوف تھا تم مجھ سے بد گماں تو نہیں

    مگر تمہاری نظر کو تھا انتظار شدید

    نہ جانے کب سے نگاہیں بچھائے بیٹھی تھیں

    مجھے بلایا بٹھایا بہت سی باتیں کیں

    تمہارے نرم شگفتہ گلاب جیسے لب

    کچھ اس ادا سے کھلے جیسے اک کنول تازہ

    تمہارے عارض و رخسار تھے تر و تازہ

    تمہارے لہجے میں اک درد تھا ترنم تھا

    تمہاری باتوں میں امرت بھی تھا حیات افزا

    تمہارے ہونٹوں سے پھولوں کا رس ٹپکتا تھا

    تمہاری زلف پریشاں بھی باسلیقہ تھی

    تمہاری سرمگیں آنکھوں میں دیپ جلنے لگے

    کئی چراغ بہ نام وفا سلگنے لگے

    وہ بات جو مرے احساس کی زباں تھی کبھی

    تمہارے سامنے وہ بات میں نے کہہ دی ہے

    یہ اس لئے کہ میں اپنا سمجھ کے کہتا ہوں

    وگرنہ دل میں بہت سے ہیں زخم پوشیدہ

    مگر تمہیں نہ کروں گا کبھی میں رنجیدہ

    مأخذ:

    زخموں کے گلاب (Pg. 133)

    • مصنف: صلاح الدین نیر
      • ناشر: نیشنل فائن پرنٹنگ پریس، حیدر آباد
      • سن اشاعت: 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے