Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک اکیلا بچہ

بلقیس ظفیر الحسن

ایک اکیلا بچہ

بلقیس ظفیر الحسن

MORE BYبلقیس ظفیر الحسن

    گھر کا ایک اکیلا بچہ

    ننھا منا تاسی راجہ

    اپنے آپ ہی بیٹھا کھیلے

    آپ ہی ہنس لے آپ ہی رولے

    پاپا بھی ہیں اور ممی بھی

    لیکن انہیں نہیں ہے چھٹی

    اس کے اٹھنے سے پہلے ہی

    پاپا جاتے ہیں تڑکے ہی

    اور ممی اس کو نہلا کے

    کھانا دانا اسے کھلا کے

    اپنے کام میں جٹ جاتی ہیں

    اس کے ہاتھ کہاں آتی ہیں

    اب وہ اور بس اس کے کھلونے

    تنہا تنہا کتنا کھیلے

    اس کی دوست ہوا کرتی تھیں

    کچھ دن پہلے اک دادی تھیں

    جانے کہاں جا بیٹھ گئی ہیں

    پوتے سے کیوں اینٹھ گئی ہیں

    دل ہی دل میں ننھا تاسی

    کرتا رہتا دادی دادی

    اک دن پاپا جلدی آ کے

    شاپنگ کرنے کو جاتے تھے

    بھاگتا آیا تاسی بولا

    مجھ کو بھی کچھ چاہیے پاپا

    پاپا بولے کیا کچھ بولو

    کہنے لگا اک دادی لا دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے