Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک دوست کی خوش مذاقی پر

اسرار الحق مجاز

ایک دوست کی خوش مذاقی پر

اسرار الحق مجاز

MORE BYاسرار الحق مجاز

    ہو نہیں سکتا تری اس ''خوش مذاقی'' کا جواب

    شام کا دل کش سماں اور تیرے ہاتھوں میں کتاب

    رکھ بھی دے اب اس کتاب خشک کو بالائے طاق

    اڑ رہا ہے رنگ و بو کی بزم میں تیرا مذاق

    چھپ رہا ہے پردۂ مغرب میں مہر زر فشاں

    دید کے قابل ہیں بادل میں شفق کی سرخیاں

    موجزن جوئے شفق ہے اس طرح زیر سحاب

    جس طرح رنگین شیشوں میں جھلکتی ہے شراب

    اک نگارش آتشیں ہر شے پہ ہے چھایا ہوا

    جیسے عارض پر عروس نو کے ہو رنگ حیا

    شانۂ گیتی پہ لہرانے کو ہیں گیسوئے شب

    آسماں میں منعقد ہونے کو ہے بزم طرب

    اڑ رہے ہیں جستجو میں آشیانوں کے طیور

    آ چلا ہے آئنے میں چاند کے ہلکا سا نور

    دیکھ کر یہ شام کے نظارہ ہائے دل نشیں

    کیا ترے دل میں ذرا بھی گدگدی ہوتی نہیں

    کیا تری نظروں میں یہ رنگینیاں بھاتی نہیں

    کیا ہوائے سرد تیرے دل کو تڑپاتی نہیں

    کیا نہیں ہوتی تجھے محسوس مجھ کو سچ بتا

    تیز جھونکوں میں ہوا کے گنگنانے کی صدا

    سبزہ و گل دیکھ کر تجھ کو خوشی ہوتی نہیں

    اف ترے احساس میں اتنی بھی رنگینی نہیں

    حسن فطرت کی لطافت کا جو تو قائل نہیں

    میں یہ کہتا ہوں تجھے جینے کا حق حاصل نہیں

    مأخذ:

    Kulliyaat-e-Majaz (Pg. 86)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے