Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک غیر اہم فرد کے لیے

عشرت آفریں

ایک غیر اہم فرد کے لیے

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    ماسی دہی بلونا

    خالی ناند کی باسی خوشبو

    سونا باڑا

    بھوکی گائے

    تمہیں بلاتی ہے

    میلی اوڑھنی اور ستلی کے جھولے میں سویا ہوا پوتا جاگ اٹھا ہے

    اور اپنے مخصوص راگ میں

    ریں ریں کرتا ہے

    گہری نیند میں سوئی ہوئی تمہاری نوں

    جاگ اٹھی تو چلائے گی

    چولہا اب تک ٹھنڈا ہے

    اپلے اوس میں بھیگ رہے ہیں

    انہیں اٹھاؤ نا ماسی

    دہی بلونا

    چھپر پر پھیلی ہوئی توری کی بیلوں میں

    بتیا آنی شروع ہوئی ہے

    پچھواڑے سے

    چولائی کا ساگ کپٹ کر لاؤ ناں

    ماسی دہی بلونا

    بیٹا کھیت سے آتا ہوگا

    ابھی بہو چلائے گی

    دیکھو سورج

    کچی دیواروں کے پیچھے جھانک رہا ہے

    آج دیا کیا ساری رات جلایا تھا

    دیے میں قطرہ تیل نہیں ہے

    اب کیا ہوگا

    ابھی بہو چلائے گی

    تھوڑی دھوپ اتر آئی ہے

    آدھی چٹائی کل بن لی تھی

    نئی مونج کل رات ہی لڑکا لایا ہے

    اچھی مونج ہے

    اس سے ہتھیلی کم چھلتی ہے

    پوریں کم زخمی ہوتی ہیں

    آدھی چٹائی باقی ہے

    اٹھو ماسی مونج رنگو

    ابھی بہو چلائے گی

    پوری دھوپ اتر آئی ہے

    کانٹے چننے ایندھن لانے جنگل بھی تو جانا ہے

    بکری کی پیوسی جو رات جمائی تھی

    وہ بیٹی کے گھر کب بھیجوگی

    ماسی تمہارے ہونٹ بھنچے ہوئے کیوں ہیں

    کھوکھلے سینے پوپلے منہ کی دھونکنی آخر بند ہے کیوں

    خفیہ جیب کی نچلی تہ میں

    چھپی ہوئی اک عمر کی پونجی

    دس کا پتا

    گلا ہوا بد رنگ سا کاغذ

    جس کے لیے تمہاری نوں

    سوکھا ماس کھکھوڑ رہی ہے

    ماسی اب اٹھ جاؤ نا

    ماسی دہی بلونا

    خالی ناند کی باسی خوشبو

    سونا باڑا

    بھوکی گائے

    تمہیں بلاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے